متحدہ عرب امارات کے سوا کسی ملک سے سونا درآمد نہیں ہوگا
سرینگر/// سونے کے زیورات کے پرزہ جات کے معاملے میں درآمدات میں سب سے زیادہ تیزی رہی جو کہ مالی سال 24 میں 30 گنا بڑھ کر 1.55 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو ایک سال قبل 51.51 ملین ڈالر تھی۔حکومت نے تمام ممالک سوائے اس کے آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کے ساتھی متحدہ عرب امارات کے اندر جانے والی ترسیل میں ‘غیر معمولی اضافے’ کے درمیان سونے کے زیورات اور حصوں کی درآمد پر پابندیاں عائد کر دی ہیں،۔سونے کے زیورات کے پرزہ جات کے معاملے میں درآمدات میں سب سے زیادہ تیزی رہی ہے جو کہ مالی سال 24 میں 30 گنا بڑھ کر 1.55 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی جو ایک سال پہلے 51.51 ملین ڈالر تھی۔ سونے کے زیورات کے پرزوں کی درآمد کا سب سے بڑا ذریعہ متحدہ عرب امارات ($1 بلین)، انڈونیشیا (341.9 ملین)، تنزانیہ (107.2 ملین)، اور تھائی لینڈ ($35.9 ملین) سے ہے۔دیگر چار اشیاءکی کل درآمدات، جنہیں ”محدود “فہرست میں رکھا گیا ہے، بشمول موتیوں سے جڑا سونا، ہیروں سے جڑا سونا، اور دیگر قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں سے جڑا سونا، مالی سال 24 میں 543.4 ملین ڈالر رہا۔ تاہم،مالی سال 2023کے لیے موازنہ ڈیٹا کامرس ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر قابل رسائی نہیں تھا۔ ہیروں سے جڑے سونے کے لیے، امریکہ درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ تھا، جس کی مالیت مالی سال 24 کے دوران 478.4 ملین ڈالر کی کل درآمدات میں سے $170.4 ملین تھی۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات نے اسی مدت کے لیے 139.3 ملین ڈالر کی رقم حاصل کی۔ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ پابندی اس لیے لگائی گئی تھی کیونکہ حکومت نے ان اشیائ کی درآمد میں ’غیرمعمولی اضافے‘ کا مشاہدہ کیا تھا اور اب وہ اس اضافے کی وجہ کو سمجھنا چاہتی ہے۔یہ فیصلہ محکمہ محصولات کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ درآمدات کا کچھ حصہ متحدہ عرب امارات (FTA کے تحت) سے آرہا تھا۔ دوسرے ممالک سے بھی درآمدات آرہی تھیں (درآمد ڈیوٹی ادا کرنے کے بعد)،” اہلکار نے کہا۔عہدیدار نے واضح کیا کہ ان مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے لیکن اب درآمدی اجازت کے ماڈل میں تبدیلی کے ساتھ مزید جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ "درآمد کی اجازت کا ماڈل صورتحال کو بہتر طریقے سے مانیٹر کرنے میں مدد کر یگا۔مئی 2022 سے دونوں ممالک کے درمیان ایف ٹی اے کی وجہ سے متحدہ عرب امارات کو محدود زمرے سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے