تھمپو۔ /وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے بھوٹانی ہم منصب شیرنگ ٹوبگے کے ساتھ میٹنگ کی اور دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزارت خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق، وزیر اعظم مودی اور ٹوبگے نے کثیر جہتی دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی اور قابل تجدید توانائی، زراعت، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور جنگلات اور سیاحت جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے ایک سمجھوتہ کیا۔پریس ریلیز کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے پی ایم مودی کے اعزاز میں دیے گئے ورکنگ لنچ پر ملاقات کی۔ پی ایم مودی نے بھوٹانی ہم منصب ٹوبگے کا ان کے غیر معمولی عوامی استقبال کے لیے شکریہ ادا کیا، لوگوں نے پارو سے تھمپو کے سفر کے دوران ان کا استقبال کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "بھارت، بھوٹان باہمی اعتماد، افہام و تفہیم اور خیرسگالی پر مبنی شراکت داری کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے تھمپو میں بھوٹان کے وزیراعظم تشرنگ ٹوبگے کے ساتھ بات چیت کی۔ رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ تعلقات اور کثیر جہتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ایک پریس ریلیز میں، وزارت خارجہ نے کہا، "میٹنگ سے پہلے، وزیر اعظم مودی اور بھوٹان کے وزیر اعظم نے توانائی، تجارت، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، خلائی، زراعت، نوجوانوں کے درمیان رابطے کے بارے میں کئی مفاہمت ناموں/ معاہدوں کا تبادلہ دیکھا۔وزار ت خارجہ نے پریس ریلیز میں کہا، "ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان دیرینہ اور غیر معمولی تعلقات ہیں جن کی خصوصیت ہر سطح پر انتہائی اعتماد، خیر سگالی اور باہمی افہام و تفہیم سے ہوتی ہے۔اس سے پہلے دن میں، پی ایم مودی، جو بھوٹان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں، نے ہندوستانی باشندوں اور بھوٹان کے مقامی لوگوں سے بات چیت کی جو تھمپو میں ہوٹل کے باہر ان کا استقبال کرنے کے لیے جمع تھے۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے ہوٹل میں جمع دیگر عہدیداروں کا استقبال کیا۔ ہندوستانی برادری کے ممبران نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ وزیر اعظم مودی سے مل کر فخر محسوس کرتے ہیں۔”ہم نے پی ایم مودی کو دیکھا۔ ہم انہیں دیکھ کر بہت پرجوش تھے۔ وہ ہم سے ملنے آئے، انہوں نے ہمیں سلام کیا اور ثقافتی رقص دیکھا۔ یہ واقعی ایک اچھا احساس تھا اور ہمیں واقعی میں انہیں اتنے قریب سے دیکھ کر فخر محسوس ہوا۔