نئی دلی۔ 20؍ مارچ۔ ایم این اینوزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کا افتتاح کیا۔ وہ اس موقع پر لگائی گئی ایک نمائش بھی دیکھنے گئے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور 2047 تک ایک وکست بھارت بننے کی غرض سے کام کرنے کے ملک کے روڈ میپ پر زور دیا۔انہوں نے جدت طرازی اور اسٹارٹ اپ کلچر کے ابھرتے ہوئے رجحانات پر روشنی ڈالی اورگذشتہ چند دہائیوں میں آئی ٹی اور سافٹ ویئر شعبے میں بھارت کے ذریعہ اپنی چھاپ چھوڑنے کو اجاگر کیا۔اس لئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کی دنیا سے لوگوں کی موجودگی آج کے موقع کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ملک میں اسٹارٹ اپس کی کامیابی پر توجہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس باصلاحیت عنصر کی طرف توجہ مبذول کرائی جو انہیں کامیاب بناتا ہے۔انہوں نے سرمایہ کاروں، انکیوبیٹرز، تعلیمی اداروں ،محققین،صنعت کے اراکین، اورموجودہ اور مستقبل کے کاروباری افراداور صنعت کاروں کی موجودگی کا اعتراف کیا اور کہا، ’’یہ اپنی حقیقی شکل میں واقعی ایک مہاکمبھ ہے جو ایک بے مثال توانائی اورترنگ پیدا کرتا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اسی طرح کے ماحول کا تجربہ کرنے کا ذکر کیا جب وہ کھیلوں اور نمائشی اسٹالز کا دورہ کر رہے تھے جہاں لوگوں نے بڑے فخر کے ساتھ اپنی اختراعات کا مظاہرہ کیا۔وزیر اعظم مودی نے کہا’’اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کا دورہ کرنے والا کوئی بھی ہندوستانی مستقبل کے یونیکورنز اور ڈیکا کورنز کا مشاہدہ کرے گا‘‘۔وزیراعظم نے درست پالیسیوں کے باعث ملک میں اسٹارٹ اپ ایکونظام کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے معاشرے میں اسٹارٹ اپ کے تصور کے بارے میں ابتدائی ہچکچاہٹ اور بے حسی کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا کے تحت کچھ عرصے کے دوران اختراعی خیالات کو ایک پلیٹ فارم ملا۔ انہوں نے مالیاتی ذرائع کے ساتھ خیالات ونظریات کو جوڑکر اور تعلیمی اداروں میں انکیوبیٹرز کے ذریعے ایک ماحولیاتی نظام کے قیام پر تبصرہ کیا جس نے درجہ دوئم اور درجہ سوئم کے شہروں کے نوجوانوں کو سہولیات فراہم کیں۔انہوں نے کہا’’اسٹارٹ اپ ایک سماجی ثقافت بن گیا ہے اور کوئی بھی سماجی ثقافت کو نہیں روک سکتا‘‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انقلاب کی قیادت چھوٹے شہر کر رہے ہیں اوران میں بھی زراعت، ٹیکسٹائلز، ادویات، ٹرانسپورٹ، خلاء، یوگا اور آیوروید سمیت وسیع شعبے شامل ہیں۔ خلاءسے متعلق اسٹارٹ اپس کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی اسٹارٹ اپس، خلاء کے شعبے میں 50 سے بھی زیادہ شعبوں میں کام کر رہے ہیں جن میں خلائی شٹل کا آغاز بھی شامل ہے۔وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپس کے بارے میں بدلتی ہوئی ذہنیت پررائے زنی کی ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس نے یہ نفسیات بدل دی ہے کہ کوئی کاروبار شروع کرنے کے لیے بہت زیادہ رقم درکار ہوتی ہے۔انہوں نے ملک کے نوجوانوں کی ستائش کی کہ وہ ملازمت کے متلاشی بننے کے بجائے روزگار پیدا کرنے والے بننے کا راستہ منتخب کرتے ہیں۔انہوں نے کہا’’ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو نظام موجود ہے جس میں بارہ لاکھ نوجوانوں کے ساتھ 1.25 لاکھ اسٹارٹ اپ ہیں جو ان سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے صنعت کاروں سے کہا کہ وہ اپنے پیٹنٹ کو تیزی سے فائل کرنے کے بارے میں چوکس رہیں۔ جی ای ایم پورٹل نے کاروبار ی اداروں اور اسٹارٹ اپس کو 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ فراہم کیے ہیں۔انہوں نے نئے شعبوں میں آنے پر نوجوانوں کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پالیسی پلیٹ فارمز پر شروع کیے گئے اسٹارٹ اپس آج نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔اسٹارٹ اپس کو ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعہ فراہم کردہ محرک پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی ترغیب ہے۔انہوں نے کالجوں کو تجویز پیش کی کہ وہ اسے ایک کیس اسٹڈی کے طور پر لیں ۔ انہوں نے یو پی آئی کے فن ٹیک اسٹارٹ اپس کے لیے معاونت کا ایک ستون بننے کا ذکر کیا جو ملک میں ڈیجیٹل خدمات کی توسیع کے لیے اختراعی مصنوعات اور خدمات کی ترقی کی قیادت کررہے ہیں۔انہوں نےجی20 سربراہی اجلاس کے دوران بھارت منڈپم میں قائم ایک بوتھ پر ممتاز صنعت کاروں اور عالمی رہنماؤں کی بڑی قطاروں کا ذکر کیا جس میں یو پی آئی کے کام کی وضاحت کی گئی تھی اور آزمائشی طور پر چلانے کی پیشکش کی گئی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے مالیاتی شمولیت کو تقویت ملی ہے اور دیہی اور شہری تقسیم میں کمی آئی ہے ،جبکہ ٹیکنالوجی کو بھی جمہوری بنایا گیا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ملک میں 45 فیصد سے زائد اسٹارٹ اپ، خواہ وہ تعلیم ہو، زراعت ہو یا صحت ہو، خواتین کی زیر قیادت چل رہےہیں۔وزیر اعظم نے نہ صرف وکست بھارت کے لیے بلکہ انسانیت کے لیے اختراع اور جدت طرازی کے رواج کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اسٹارٹ اپ-20 کے تحت، عالمی اسٹارٹ اپ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کی پہل کا ذکر کیا جو اسٹارٹ اپس کی ترقی کے انجن کے طور پر معاونت کرتا ہے۔انہوں نے اے آئی میں ہندوستان کی بالادستی قائم ہونے کی بھی بات کی۔