پاک زیر قبضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہوتا اگر ”نہرو جلد جنگ بندی کامطالبہ نہ کرتا “۔ انوراگ ٹھاکر
سرینگر/مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کانگریس پر جموں کشمیر میں 46ہزار افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی نے اپنے سیاسی مفاد کےلئے کشمیر میں اعلیحدگی پسندی کو بڑھاوا دیا ۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کانگریس لیڈر اور آنجہانی سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر الزام لگایاکہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر اس وقت بھارت کا حصہ ہوتا اگر نہرو نے 1947 میں پاکستان کے خلاف جنگ کے دوران قبل از وقت جنگ بندی کا مطالبہ نہ کیا ہوتا۔وائس آف انڈیا کے مطابق انوراگ ٹھاکر مرکزی وزیر نے کہاکہ تاریخ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور کانگریس کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ملک کی تاریخ گواہ ہے کہ کانگریس نے سیاسی فائدے کے لیے ملک اور اس کے لوگوں کو جو زخم لگائے ہیںوہ اتنے گہرے ہیںکہ جلد مندمل نہیں ہوسکتے ۔ ٹھاکر نے کہا کہ یہ سردار ولبھ بھائی پٹیل تھے جنہوں نے ملک کے پہلے وزیر داخلہ کے طور پر 553 شاہی ریاستوں کو متحد کیا اور ایک مضبوط ملک کی تعمیر کی بنیاد رکھی۔انہوں نے کہا کہ ”وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے دور میںہندوستان نے جموں و کشمیر میں 45,000 فوجیوں اور لوگوں کو کھو دیا“۔ آرٹیکل 370 اور 35 اے ملک پر گہرے زخموں کی طرح موجود تھے۔ میں راہول گاندھی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ 45000 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کس کو ٹھہراتے ہیں؟ انہوںنے بتایا کہ چین نے 1962 کی جنگ کے دوران ہماری 40,000 مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ 3000 سے زیادہ فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس کے لیے کون ذمہ دار تھا؟“ انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہوتا اگر وزیراعظم نہرو نے 1947 میں پاکستان کے خلاف جنگ کے دوران قبل از وقت جنگ بندی کا مطالبہ نہ کیا ہوتا۔بی جے پی لیڈر نے مزید کہاکہ ”کانگریس کو اپنی غلطیوں کو چھپانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور تاریخ کی خامیاں تلاش کرنی چاہیے۔“واضح رہے کہ منگل کو، راہول نے مرکزی وزیر داخلہ پر جموں و کشمیر سے متعلق دو مسودہ قانون پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران نہرو کی تنقید پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ "تاریخ سے بے خبر ہیں” اور "اسے دوبارہ لکھنے کی عادت ہے”۔ پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راہول نے مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر ‘حقیقی مسائل’ سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔