نئی دلی/ بھارتی ایکسپورٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو مصر کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے) پر بات چیت کرنے پر غور کرنا چاہیے کیونکہ بحیرہ روم کی قوم مختلف شعبوں جیسے زرعی مصنوعات، اسٹیل کی اشیاء اور ہلکی گاڑیوں میں گھریلو صنعت کے لیے بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر قاہرہ میں ہیں۔فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن (FIEO) کے ڈائریکٹر جنرل اجے سہائے نے کہا کہ ہندوستان اور مصر کے درمیان تاریخی تجارتی تعلقات ہیں، جو مضبوط اور کافی متوازن ہیں۔ ہندوستان کی برآمدات 2021-22 میں 3.74 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2022-23 میں 4.1 بلین امریکی ڈالر ہوگئیں۔ تاہم، اس ملک سے درآمدات 2021-22 میں 3.5 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 2 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔کھاد، خام تیل، کیمیکل، کچی کپاس، اور کچی کھالیں مصر سے درآمد کی جانے والی اہم اشیاء ہیں۔ اہم برآمدی اشیاء میں گندم، چاول، سوتی دھاگہ، پیٹرولیم، گوشت، فلیٹ رولڈ مصنوعات، فیرو الائیز (لوہے سے متعلق) اور ہلکی گاڑیاں شامل ہیں۔ سہائے نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ اہم ہے کیونکہ مصر افریقہ اور یورپ کا گیٹ وے ہے۔ اقتصادی تعلقات کی مضبوطی اور ممکنہ طور پر ایف ٹی اے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی شروع کی جا سکتی ہے کیونکہ مصر کے مغربی ایشیا اور افریقہ کے ممالک کے ساتھ ایسے ایف ٹی اے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت، بایو ٹکنالوجی، فارما اور قابل تجدید توانائی میں تعاون کے علاوہ، ہندوستان کو مصر کے ساتھ لاجسٹکس میں گٹھ جوڑ تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ 6 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر اگلے تین سالوں میں تجارت کو 15 بلین امریکی ڈالر تک لے جانا چاہیے۔انجینئرنگ ایکسپورٹر اور جیکو ٹریڈنگ کارپوریشن کے ڈائریکٹر خالد خان نے کہا کہ مصر افریقہ میں ہندوستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔لدھیانہ میں مقیم انجینئرنگ ایکسپورٹر اور ہینڈ ٹولز ایسوسی ایشن کے صدر ایس سی رالہان نے مشورہ دیا کہ مصر کو ہندوستان کے ساتھ ملکی کرنسی میں تجارت شروع کرنے پر غور کرنا چاہیے۔مصر میں تقریباً 50 ہندوستانی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔