شمالی ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین مسلح جھڑپ میں لشکر کمانڈر سمیت دو جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ پولیس نے جھڑپ میں اعلیٰ لشکر کمانڈر اور اس کے ساتھی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجو بی جے پی لیڈر ، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت میںملوث تھے ۔ دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بانڈی پورہ کے وترینہ علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 14آر آ ر، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور پر اتوار کی صبح علاقے کو محاصرے میں لیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا ۔ دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کر دیا تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوﺅںنے فرار ہونے کی کوشش میں سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارورائی کرتے ہوئے فائرنگ کی ۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ کے ساتھ ہی پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا جبکہ فوج و فورسز کی اضافی کمک علاقے میں طلب کر لی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میںلیکر جنگجو کے فرار ہونے کے تمام راستے بند کر دئے ۔ معلوم ہو اہے کہ ابتدائی فائرنگ کے بعد علاقے میںکچھ دیر تک خاموشی چھا گئی جس کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں پھنسے جنگجوﺅںکو ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی تاہم انہوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا جس کے بعد دوبارہ گولیوں کا تبادلہ شروع ہو ااور کچھ گھنٹوں تک گولی بھاری کا تبادلہ جاری رہنے کے بعد جونہی علاقے میں خاموشی چھا گئی تو جھڑپ کے مقام سے دو جنگجوﺅںکی نعشیں بر آمد کر لی گئی جن میں سے ایک لشکر کا اعلیٰ کمانڈر تھا ۔ دونوں مہلوک جنگجوﺅں کی شناخت آزاد شاہ اور عابد حقانی کے بطور ہوئی ہے اور ان کے بارے میںبتایا جاتا ہے کہ وہ بی جے پی لیڈر کی ہلاکت میںملوث تھے ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ میں دونوں جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کا تعلق عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے تھا ۔ پولیس کے مطابق عابد لشکر کا ضلع کمانڈر تھا اور آزاد بی جے پی لیڈر شیخ وسیم بھاری ، ان کے بائی عمر سلطان اور والد بشیر احمد شیخ کی ہلاکت میںملوث تھا ۔