دفعہ370کو ختم کئے جانے کے بعد پہلی بارجموں صوبے میں امبانی گروپ کی جانب سے مبےنہ طور100رےلائنس پرچون سٹور کھولے جانے کے مجوزہ منصوبے کے خلاف جموں چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹرےز کی کال پر بدھ کو مکمل ہڑتال رہی جس کا اثر جموں ضلع کے علاوہ سانبہ،ادھمپور،رےاسی،نوشہرہ،آر اےس پورہ ،اکھنور اور پونچھ میں بھی رہا۔جموں میںہڑتال کی وجہ سے سڑکوں پر سے ٹرےفک بڑی حد تک غائب رہا،تجارتی اور کاروباری سرگرمےاں ٹھپ رہیں اور ادوےہ سمیت تمام قسم کی دکانیں بند رہیں۔پی ڈی پی اور عوامی نےشنل کانفرنس نے بھی بندکال کی حمایت کی تھی۔اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں امبانی گروپ کی جانب سے مبےنہ طور 100رےلائنس پرچون سٹور کھولے جانے کے مجوزہ منصوبے کے خلاف عوامی سطح پر زبردست غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔مرکزی سرکار اور اےل جی انتظامےہ تک مذکورہ منصوبہ واپس لئے جانے کے لئے عوامی ردعمل کے تحت بدھ کو ضلع جموں میں جموں چےمبر آف کامرس اےنڈ اندسٹرےز کی کال پر ہڑتال رہی جس کا مکمل اثر رہا۔ہڑتال کی ےہ کال 5اگست 2019کو جموں کشمےر کا رےاستی درجہ کالعدم قرار دئے جانے،رےاست کو ےونےن ٹرےٹری میں تبدےل کرنے اور دفعہ370ختم کئے جانے کے 2سال سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد پہلی مرتبہ دی گئی جس میں تاجروں اوردکانداروں نے کھل کر بے کار ہونے اور روزی روٹی متاثر ہونے کے خدشے کا اظہار کیا۔جموں کے ٹرےڈرس اور دوسرے کاروباری طبقوں نے خدشہ طاہر کیا ہے کہ رئلائنس کی جانب سے اگر جموں میں پرچون سٹور کھولے گئے تووہ نان شبےنہ کے محتاج بن سکتے ہیں اور سےنکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی روزی روٹی چھن سکتی ہے۔ہڑتال کا اثرجموں ضلع کے علاوہ سانبہ،ادھمپور،رےاسی،نوشہرہ،آر اےس پورہ ،اکھنور اور پونچھ میں بھی رہا اور ان علاقوں میں بھی مکمل بندھ دےکھا گےا۔دکانیں بند رہیں اور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ۔جموں چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹرےز کے صدر ورون گپتا نے مےڈےا سے بات کرتے ہوئے ہڑتال کی کال کو کامےاب بتاےا اور کہا کہ اس میں ہر طبقے نے اپنے من سے تعاون دےا اور خود ہی دکاندار اور دوسرے لوگ اس کو کامےاب بنانے میں پےش پےش رہے۔انہوں نے کہا کہ جموں صوبے مےں پچھلے 7مہےنے کے دوران جب سے وہ جے سی آئی کے صدر بنے،شدےد مسائل ابھر کر آرہے ہیں اور لوگ مسائل سے دوچار ہیں۔بے روزگاری بڑھ گئی ہے اور عوام کی ضرورتوں کو پس پشت ڈال دےا جارہا ہے۔افسران اور حکام عوام کی سنتی ہی نہیں ہیں۔انہوں نے الزام عائد کےا کہ حکام عوام کے مسائل سننے کے لئے تےار ہی نہیں ہیں اور ان کا روےہ اتنا الٹا ہے کہ عوامی مطالبات کو سننا بھی گوارا نہیں کرتے۔ہڑتال کال میں ٹرانسپورٹر شامل نہیں تھے جن کا الزام تھا کہ جے سی آئی والوں نے ان کو اعتماد میں نہیں لےا ہے تاہم جے سی آئی کے صدر ورون گپتا کے مطابق ٹی اےس وزےر کی قتل واردات کے بعد ٹرانسپورٹر ابھی اےک ہی چھت کے نےچے جمع نہیں ہیں۔حالانکہ ٹرانسپورٹر ہمارے ساتھ رہے اور انہوں نے از خود ساتھ نبھاےا۔اس بےچ اےس اےن اےس نمائندے نے بتا ےا کہ کچھ علاقوں میں گاڑےوں کی نقل حمل جزوی طور جاری تھی