سری نگر، 13 جنوری/ محکمہ زراعت کشمیر میں ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر میں ’’جموں و کشمیر میں ڈیری ڈیولپمنٹ (مشن ملک کے نفاذ کا فریم ورک) پر ایک ڈویژنل سطح کا تربیتی پروگرام منعقد ہوا۔پروگرام کا افتتاح ڈائریکٹر زراعت کشمیر چوہدری محمد اقبال اور محکمہ حیوانات کی ڈائریکٹر پورنیما متل نے مشترکہ طور پر کیا۔افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر زراعت نے زراعت اور اس سے متعلقہ شعبے کی ہمہ جہت ترقی کے تحت منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے لیے متعلقہ محکموں کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے افسران سے کہا کہ وہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے قریبی تال میل سے کام کریں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر اینیمل ہسبنڈری نے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں جموں و کشمیر کے یو ٹی میں بہت زیادہ امکانات ہیں اور یہ زرعی معیشت کے ایک اہم شعبے کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری سیکٹر سے حاصل ہونے والی آمدنی کسانوں کی مجموعی آمدنی میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں کسانوں، ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کی کامیابیوں کی بہت سی کہانیاں ہیں جن کی کامیابیوں کو متعلقہ ڈیری فارمرز کے ساتھ دہرایا جا سکتا ہے۔ڈائریکٹر اینیمل ہسبنڈری نے کہا کہ اس مشن کے نفاذ سے دودھ کی پیداوار 2594k میٹرک ٹن سے بڑھ کر 4468k میٹرک ٹن ہونے کی توقع ہے، جس کی شرح نمو 7.57 فیصد سالانہ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2027 تک ہمارے پاس 1633k میٹرک ٹن فاضل دودھ کی فی کس دستیابی 930 گرام متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے نفاذ سے پانچ سال کی مدت میں 6.6 لاکھ کسان مستفید ہوں گے۔اس پراجیکٹ کے نفاذ پر ایک تھریڈ بیئر ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں اسٹیک ہولڈرز نے پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر رائے اور تجاویز پیش کیں۔