نئی دہلی۔11؍ جنوری۔ ایم این این ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اس ہفتے کے آخر میں جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کا دورہ کریں گے۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے آج یہ اطلاع دی۔ جموں اور کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے ایک انگریزی نیوز چینل کوبتایا، "ہاں، وہ راجوری ضلع کا دورہ کریں گے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔وزیر داخلہ کا یہ دورہ راجوری ضلع کے اپر ڈھنگری گاؤں میں دہشت گردوں کی طرف سے دو بچوں سمیت چھ شہریوں کو ہلاک کرنے کے 10 دن بعد آیا ہے جو وادی کشمیر سے باہر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے پھیلنے کی تشویشناک علامت ہے۔مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد مسٹر شاہ کا یہ تیسرا دورہ ہوگا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شاہ سیکورٹی حکام اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے راجوری جائیں گے۔اس ہفتے کے شروع میں، مسٹر شاہ نے جموں بی جے پی کی قیادت کے ساتھ میٹنگیں کی تھیں، جس میں انہوں نے سیکورٹی اور انتظامیہ سے متعلق مسائل پر روشنی ڈالی تھی۔ مسٹر شاہ نے انہیں یقین دلایا تھا کہ انہیں ہموار کیا جائے گا۔ سی آر پی ایف نے راجوری پونچھ خطے میں اضافی 2,000 فوجیوں کو تعینات کیا ہے اور دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں تازہ انٹیلی جنس معلومات کے درمیان گاؤں کی دفاعی کمیٹیوں کو تربیت دینا شروع کر دی ہے۔حکام نے کہا کہ وزیر داخلہ کے دورے کے دوران خطے میں مزید نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی ضرورت پر بات کی جائے گی۔ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ وزیر داخلہ اپنے دورے کے دوران سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور ریاستی پولیس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دفاعی عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔لائن آف کنٹرول کے پار دراندازی کے لانچ پیڈ بھی ایجنڈے میں شامل ہو سکتے ہیں۔ حکام نے کہا کہ مقامی دہشت گردوں کی مالی معاونت کے ایک طریقے کے طور پر منشیات کا استعمال ایک سنگین تشویش کے طور پر ابھرا ہے، جس پر سیکورٹی جائزہ اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔