ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اتل ڈولونے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں جموںوکشمیر یوٹی میں پی ایم ۔ کسان سکیم کے حوالے سے شروع کی جانے والی مختلف سرگرمیوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔اُنہوں نے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ پی ایم ۔ کسان کی بارہویں قسط مستحقین کے حق میں جاری کی جائے ۔ اُنہوں نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ دس دِنوں کے اَندر مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ 28 کالم فارم پورٹل پر اَپ لوڈ کریں ۔ اے ڈی ڈی سیز کو اِس سلسلے میں روزانہ کی کارکردگی کی نگرانی کرنے اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کویومیہ رِپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے پی ایم ۔ کسان کے ضلع نوڈل اَفسران کو 10دِنوں کی مدت کے اَندر اِی ۔کے وائی سی میں تمام اِلتوا¿ کے حل کے لئے ذمہ دار قرار دیا ۔ تمام اَضلاع کے لیڈ بینک منیجران ہر ممکن اقدامات کریں گے اور اَپنے اَضلاع کے علاقائی دائرہ اختیار کے اندر تمام بینک برانچوں میں اَفرادی قوت کو متحرک کریں گے تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تمام پی ایم ۔ کسان استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں کی آدھار سیچوریشن کی وجہ سے اِلتوا¿ کو کم کیا جائے۔تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا گیا ہے کہ وہ پی او جے کے پنا گزینوں اور ریاستی اراضی کے مقامی الایٹوں کی اسامی وائزسے تفصیلات جموںوکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشاہدے کے لئے دس دِنوں کے اَندر جمع کریں۔ڈسٹرکٹ لیڈ بینک منیجروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام سرکاری ملازمین اور پنشنروں کی فہرست فراہم کریں جو پی ایم۔ کسان کا ناجائز فائدہ اُٹھا رہے ہیں ۔ اِسی طرح کی ہدایات کئی دیگر نا اہل مستحقین کے لئے بھی جاری کی گئیں۔تمام چیف ایگری کلچر اَفسران سے کہا گیا کہ وہ رہ جانے والے اہل مستفیدین کے اِندراج کے لئے خصوصی مہم شروع کریں۔میٹنگ میںکمشنر سیکرٹری ریونیو وِجے کمار بِدھوری ، کمشنر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈ کمار راجیو رنجن ، صوبائی کمشنر جموں رمیش کمار ، ڈائریکٹر ایگری کلچر پروڈکشن اینڈ فارمرس ویلفیئر جموں کے کے شرما، ضلع ترقیاتی کمشنروں ، اے ڈی ڈی سیز اور چیف ایگری کلچر اَفسران کے علاوہ اَفسران شامل ہیں۔صوبہ کشمیر کے اَفسران نے بذریعہ ورچیول موڈ میٹنگ میں شرکت کی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بعد میں ایک جائزہ شدہ کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام شوپیاں کی صدارت کی جس میں محکمہ باغبانی کے اَفسران نے انہیں پروگرام کے حوالے سے اُٹھائے جانے والے اقدمات سے آگاہ کیا۔ اَفسران کو پروگرام کی پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لئے رابطہ کاری بڑھانے اور رُکاوٹوں کو دُور کرنے کی ہدایت دی گئی۔