سرینگر میں اب صرف ایک ملی ٹینٹ زندہ بچا،7روز کے دوران11ملی ٹینٹ مارے گئے۔آئی جی پی
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جمعرات کی شام فورسز اور جنگجوﺅں کے ساتھ شروع ہونے والی جھڑپ جمعہ کے صبح ختم ہوئی ہے جس میں جیش محمد جنگجو تنظیم سے وابستہ تین جنگجو مارے گئے ہیں۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے بتایا تصادم میں مارے گئے تین میں سے ایک ملی ٹینٹ سرینگر سے تعلق رکھتا ہے جس کی ہلاکت کے ساتھ ہی سرینگر میں اب واحد ایک ملی ٹینٹ سروگرم ہے ۔انہوں نے بتایا سال رواں کے پہلے ماہ کے پہلے ہفتے میں اب 11ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا جمعرات کی شام ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج کے54RRسی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروںنے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر تلاشی کارروائیاں شروع کی ہے جس دوران جب فورسز کی تلاش پارٹی جب مشتبہ مکان کے صحن میں داخل ہوئی تو یہاں موجودجنگجوﺅں نے ایک مکان سے باہر آکر فرار ہونے کی کوشش کر کے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی ہے جس کے ساتھ ہی یہاں موجود اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کے علاقے میں مزید کمک کو طلب کر کے پوتے گاےوں کو چاروں اطراف سے گھیر لیا ہے
۔پولیس ذرائع نے بتایا رات دیر گئے یہاں علاقے میں طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبدالہ ہوا ہے جو ایک جھڑپ کی شکل اختیار کر گیا ہے ۔انہوں نے بتایا فائرنگ کے تبادلے میں جمعرات کی رات کو ہی ایک جنگجوﺅں مارا گیا ہے جبکہ ابتدائی فائرنگ کے ساتھ ہی علاقے میں مزید کمک کو طلب کر کے گاﺅں کو چاروں اطراف سے سیل کیا گیا ہے ۔اور تلاشی آپریشن کو بڑے پیمانے پر شروع کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا جب فورسز کی تلاشی پارٹی مشتبہ مکان کے صحن میں دا خل ہوئے تو یہاں موجود جنگجوﺅں نے فورسز کی پارٹی کو داخل ہوتے ہوئے دیکھ کر اندھا دھند فائرنگ کر کے یہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی ہے۔اس دوران یہاں موجوود فورسز اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میںایک ملی ٹینٹ فائرنگ کے تبادمارا گیا ہے ۔اس دوران رات بھر یہ جھڑپ جاری رہی ہے جس کے نتیجے میں یہاں دیگر دو ملی ٹینٹ بھی مارے گئے ہیں ۔جمعہ کے الصبح پولیس نے جائیے جھڑپ سے مزید دو جنگجوﺅں کی لاشوں کو برآمد کر کیا۔پولیس نے بتایا مارے گئے جنگجوجیش محمد سے وابستہ ہیں جن کے قبضے سے تین AK47رائفلیں اور دیگر قابلاعتراض مواد ضبط کیا گیا
´۔اس دوران کشمیر پولیس زون نے اپنے ایک ٹویٹ میں انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس تصادمیں مارے گئے تینوں ملی ٹینٹ جیش سے وابستہ ہیں جن میں ایک کی شناخت سمیر احمد سمیر احمد ساکن سرینگر کے طور کی ہے ۔وجے کمار کا کہنا تھا سمیر کی ہلاکت کے بعد اب سرینگر میں صرف ایک ملی ٹینٹ مارا گیا ہے ۔تاہم دیگر دو ملی ٹنٹوں کی شناخت فوری طور ظاہر نہیں کی گئی ہے ۔.پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ ضلع بڈگام کے زلوا چاڈورہ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جمعرات اور جمعہ کی شب کو مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور ا±نہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی، چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔پولیس ترجمان کے مطابق رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں تین ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے ا±ن کے مطابق تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔اس دوران وجے کمار نے بتایا وادی کشمیر میں سائل رواں کے پہلے ہفتے ماہ کے ہفتے میں اب تک11ملی ٹینٹ مختلف تصادم آرائیوں میں مارے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف جاری آپریشن کامیابی ہے۔انہوں نے کہا بڈگام میں مارے گئے تین میں سے ایک اعلی کمانڈر بھی شامل ہے ۔پولیس کا کہنا ہے وادی کے تمام علاقوں میں جنگجو مخالف آپریشن بڑے پیمانے پر جار ی ہیں جس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔