لاہور۔ 13؍ فروری/سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے اتوار کو کہا کہ سابق چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے ان کی حکومت گرانے کا اعتراف کیا ہے۔زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکمران انہیں دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے انہیں نااہل قرار دے کر جیل بھیجنے کی شرط رکھی۔انہوں نے کہا کہ وہ سابق آرمی چیف کے اپنی حکومت گرانے کے اعترافات پر حیران ہیں۔ خان نے کہا کہ سابق سی او اے ایس باجوہ اعلیٰ اختیارات رکھنے کے لیے ‘سپر کنگ’ تھے اور وہ کسی کو جوابدہ نہیں تھے۔سابق وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ باجوہ قومی احتساب بیورو (نیب)کو بھی کنٹرول کر رہے تھے لیکن اس وقت کے وزیر اعظم ہر قسم کی تنقید برداشت کر رہے تھے۔انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے عدلیہ کے خلاف ریمارکس پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمران سیاستدان آزاد عدلیہ کے خلاف ہیں۔انہوں نے قوم سے کہا کہ وہ موجودہ حکومت کے دباؤ کے ہتھکنڈوں اور قانون کی حکمرانی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے تیار رہیں۔خان نے کہا کہ سپریم کورٹ پر حملہ جمہوری دور میں کیا گیا لیکن مارشل لاء میں نہیں۔ انہوں نے جسٹس سجاد علی شاہ پر حملہ کیا تھا اور ججوں کے ضمیروں کا سودا کیا تھا۔سابق وزیراعظم نے نواز شریف پر ’ووٹ کو عزت دو‘ کا بیانیہ دے کر انتخابات سے بھاگنے پر تنقید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمران صرف اپنے مفادات کے لیے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پوری قوم آئین کے تحفظ کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے کیونکہ عدالت پوری قوم کی امیدوں کا مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غلط فیصلے کیے گئے تو ملک تباہی کے راستے پر ڈال دیا جائے گا۔پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے ’جیل بھرو تحریک‘ کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور وہ جلد ہی جیل بھرو تحریک شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔