سرما جہاں اپنے ساتھ بے شمار مصائیب و مشکلات لاتا ہے وہیں سرمائی ایام کے دوران آگ کی وارداتیں بھی رونما ہوتی ہیں جن سے اب تک کئی انسانی جانیں بھی تلف ہوئی ہیں ۔ان وارداتوں کے لئے کوئی اور نہیں بلکہ خود لوگ ذمہ دار ہیں جو لازمی احتیاط نہیں برتتے ہیں ۔اگر احتیاط برتی جاے گی تو کوئی واردات رونما نہیں ہوگی نہ جانی نقصان ہوگا اور نہ مالی نقصان سے لوگوں کو دوچار ہونا پڑتا۔لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ لوگ اس جانب کم ہی توجہ دیتے ہیں ۔بہت سے ایسے واقعات رونما ہوے جب رات کے وقت گیس چولہا یا جلتے کوئیلے کی انگیٹھی سے کمرے میں سونے والے دم گھٹنے سے موت کے منہ میں چلے گئے ۔ایسے بہت سے واقعات رونما ہوے ہیں ۔کل ہی شہر خاص کے کاوڈارہ علاقے میں ایک بزرگ خاتون دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئی ہے ۔مالی نقصان کا تو شمار ہی نہیں ۔کروڑوں روپے مالیت کے مکان اور دیگر تعمیرات کے ساتھ ساتھ گھریلو اشیا بھی جل کر راکھ ہوگئی ہیں ۔ایسا نہیں ہوتا اگر لوگ بھر پور احتیاط برتتے ۔اس وقت خاص طور پر دکانداروں اور دیگر تاجروں کو یہ بات یقینی بنانی چاہئے کہ جب وہ شام کو دکانیں ،کارخانے اور دیگر کاروباری ادارے بند کرتے ہیں تو انہیں دیکھنا چاہئے کہ بجلی کے تمام سویچ بند کئے گئے ہیں یا نہیں ۔خاص طور پر آگ کی بہت سی وارداتیں اس طرح رونما ہوئیں جب دن کو بجلی آف ہوتی ہے اور جب تاجر ،دکاندار ،کارخانہ دار یا صنعت کار اپنے کاروباری ادارے بند کرتا ہے تو وہ دیکھنے کی زحمت گوارا نہیں کرتا ہے کہ آیا اس نے ٹرانسفارمر اور دیگر بجلی کے آلات بند کئے ہیں یا نہیں ۔اسی بھول کی وجہ سے جب رات کو بجلی آن ہوتی ہے تو ٹرانسفارمر جل جاتے ہیں اور نتیجے کے طور پر بھیانک آگ لگتی ہے جس سے بھاری مالی نقصان کے ساتھ ساتھ کبھی کبھار جانی نقصان بھی ہوتا ہے ۔اسلئے لوگوں کو ہر صورت میں اور زیادہ تر سرمائی ایام میں احتیاط برتنی چاہئے ۔معمولی سی بھول چوک یعنی غفلت شعاری بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے ۔محکمہ فائیراینڈ ایمر جنسی سروسز کی طرف سے بار بار لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ہر پل ہوشیاری سے کام لیں اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ رات رات بھر بجلی سے چلنے والے آلات آن رکھتے ہیں یہ بھی آگ لگنے کی وجہ بن جاتی ہے ۔اسلئے رات کو سردی سے بچنے کے لئے کمرے کو اچھی طرح سے بند کریں لیکن اتنا بھی نہیں کہ ہوا اندر نہ آنے پاے ۔کویلے کی انگیٹھی یا گیس ہیٹر یا کسی بھی قسم کا گرمی دینے والا آلہ رات بھر چالو رکھنے سے اجتناب کیا جانا چاہئے ۔چلہ کلاں کی آمد ہے ۔برفباری شروع ہونے والی ہے اسلئے لوگوں کو ابھی سے احتیاط برتنی چاہئے ۔کانگڑی بزرگوں اور بچوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں ۔بستروں میں زیادہ دیر تک کانگڑی کا استعمال خطر ناک ثابت ہوسکتا ہے ۔اسلئے اپنے اور اپنے اہل و عیال کے علاوہ پاس پڑوس کا خیال رکھنا لازمی ہے اور ایسا کوئی بھی کام نہیں کرنا چاہئے جس سے آگ لگنے کی نوبت آسکے ۔آگ سے جہاں جانی نقصان کا خطرہ رہتا ہے وہیں اس سے مالی نقصان بھی ہوتا ہے ۔اسلئے کسی بھی صورت میں غفلت شعاری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے ۔کیونکہ آگ ایک انسان کو اس قدر مالی نقصان سے دوچار کرتا ہے کہ عمر بھر اس کی بھر پائی نہیں کر پاتا ہے ۔