روٹی کپڑ ا اور مکان تینوں چیزیں زندہ رہنے کے لئے ضروری ہیں ۔پیٹ بھرنے کے لئے روٹی ،رہنے کے لئے گھر اور تن ڈھانپنے کے لئے کپڑا ۔ان کے بغیر زندہ رہنے کا تصور تک نہیں کیاجاسکتا ہے ۔زمانہ قدیم میں جب آبادی بہت کم تھی ۔جگہ کی کوئی کمی نہیں تھی ۔ضروریات زندگی بہت مختصر تھیں ۔انسان کا طرز زندگی سادہ تھا اور اس کا پہناوا بھی بالکل سادگی سے بھر ا ہواتھا ۔تن ڈھانپنے کے لئے معمولی سا کپڑا اور رہنے کے لئے جھونپڑی جس پر گھاس پھوس کی چھت ہوتی تھی یہی ضروریات زندگی تھیں لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ آبادی بھی بڑھتی گئی ضروریات زندگی میں بھی تبدیلیاں آئیں اور رہنے کے لئے مکانوں کا حصول مشکل بن گیا ۔بنیادی وجہ بڑھتی آبادی ہے کیونکہ کل تک جہاں لہلہاتے کھیت نظر آتے تھے ۔خوبصورت ندی نالے بہتے تھے جھرنوں کا شور سنائی دے رہاتھاآج وہاں پختہ ڈھانچے نظر آتے ہیںاور اس وقت جہاں کہیں تھوڑی بہت زرعی زمین ہے وہ بھی سکڑتی جارہی ہے ۔غرض اس وقت حالات ایسے ہیں کہ انسانوں کے لئے زندہ رہنا جوے شیر لانے کے مترادف ہے یعنی روٹی کپڑا اور مکان کے لئے اب سخت محنت و مشقت کرنا پڑتی ہے ۔بیروزگاری ،بیکاری ،کساد بازاری اور مہنگائی نے تو انسان کو زبردست مسایل و مشکلات میں مبتلا کردیا ہے ۔چنانچہ ان ہی حالات کو مدنظر رکھ کر حکومت نے بے گھر افراد کے لئے ہاوسنگ فار آل سکیم کا اعلان کردیا ہے اور مناسب ویری فکیشن کے بعد مستحقین کو اس سکیم سے مستفید ہونے کا موقعہ دیاجاتاہے ۔لیکن اس سکیم جو انتہائی اہم اور حساس سکیم ہے کو عملانے میں تاخیر برتنے سے مستحقین کو شدید مشکلات اور مسایل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔چنانچہ ان ہی دنوں سوپور میں بہت سے مستحقین نے اس سکیم کی عمل آوری میں تاخیر کے خلاف دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کی ویری فیکیشن وغیرہ ہوئی ہے رجسٹریشن بھی ہوئی ہے لیکن اب تک ان کو اس سکیم سے مستفید ہونے کا موقعہ فراہم نہیں کیاجارہا ہے ۔چنانچہ سردیاں آنے والی ہیں لیکن وہ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں ان کے لئے اب کرایہ کے مکانوں وغیرہ میں رہنا ناممکن بن رہا ہے کیونکہ وہ مزید کرایہ ادا کرنے سے قاصر ہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اس بارے میں اقدامات کرے اور اس سکیم کا دائیرہ نہ صرف وسیع کیا جاے بلکہ اس کافایدہ مستحقین کو جلد از جلد اٹھانے کاموقعہ فراہم کیا جاے ۔حال ہی میں لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک تقریب پر تقریر کرتے ہوے کہا کہ مرکز نے جموں کشمیر کے عوام کے لئے جن سکیموں کا اعلان کیا ہے ان کا فایدہ عام لوگوں کو ملنا چاہئے اور اگر ایسا نہیں ہوگا تو پھر ان سکیموں کا فایدہ کیا ہے ۔حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ وہ ہر سکیم شروع ہونے سے قبل ہی اس کو عملانے کے لئے فنڈز دستیاب رکھتی ہے پھر کیا وجہ ہے کہ ابھی تک ہاوسنگ فار آل کے مستحقین کو اس کا فایدہ نہیں دیا گیا اور وہ برابر بر سر احتجاج ہیں ۔