تازہ پیداوار کی مارکیٹ تک رسائی سے نرخیں اعتدال پر آئیں گی
سرینگر/ ریزرو بینک آف انڈیا کے ماہانہ بلیٹن کے جولائی ایڈیشن کے مطابق، حال ہی میں ناموافق موسمی حالات اور بڑے پیداواری علاقوں میں کیڑوں کے حملوں کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، بلیٹن یقین دلاتا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ قلیل المدتی ہے، کیونکہ ٹماٹر انتہائی خراب ہوتے ہیں اور ان کی فصل کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے موسمی قیمتوں میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔ٹی ای این کے مطابق آر بی آئی کی رپورٹمیں کہا گیا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت اوسطاً 39 دن (2.6 پندرہ دن) تک 40 روپے سے اوپر رہتی ہے، جب کہ تقریباً 150 دنوں (10 پندرہ دن) تک 20 روپے سے نیچے رہتی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اتار چڑھاو¿ عارضی ہیں نہ کہ مسلسل اوپر کی طرف رجحان۔اسکے علاوہ آر بی آئی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ تھوک قیمتوں میں تبدیلی کا تھوک اور خوردہ قیمتوں کے درمیان فرق پر نسبتاً معمولی اثر پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر، یہاں تک کہ اگر تھوک قیمتوں میں 1 فیصد اضافہ ہوتا ہے، خوردہ قیمتوں میں فرق صرف 0.1 فیصد بڑھتا ہے۔ یہ طریقہ کار اچانک جھٹکوں کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ خوردہ قیمتوں میں افراط زر نسبتاً مستحکم رہے۔تاہم، دیگر اجناس پر ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے کے دورانیے اور اثرکے ساتھ ساتھ گزشتہ برسوں میں قیمتوں میں اتار چڑھاو¿ کی بڑھتی ہوئی شدت کے بارے میں خدشات ہیں۔ بلیٹن میں کہا گیا کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے سپلائی چین کو بہتر بنانا، افراط زر پر بہتر کنٹرول اور صارفین کے لیے مزید مستحکم قیمتوں کو یقینی بنانا ضروری ہے۔